پیپلس پارٹی آف انڈيا کی ناگپور سے لؤکسبھا اميدوار ڈاکٹر منيشا بانگر
: پیپلس پارٹی آف انڈيا کی ناگپور سے لؤکسبھا اميدوار ڈاکٹر منيشا بانگر نے راز کھولا کہ چناؤ کے دوران ان پر کيی علاقوں سے دباؤ ڈالا گیا کہ وہ چناؤ ميدان سے باہر ہو جايں۔
ايک خاص گفتگو ميں ڈاکٹر منيشا بانگر نے کہا کہ انہوں نے ان تمام دباؤ کی فکر کيے بغير چناؤ کی تياری جاری رکھی اور بھاجپا کے اميدوار نتن گڈکری اور کانگريس کے نانا پٹولے کو مضبوط ٹکر دينے کے اپنے فيصلہ پر قائم رہيں۔ منيشا بانگر نے کہا کہ کہ ۱۱ اپريل کو ہوے انتخابات ميں اميدواروں کا سياسی مستقبل ای وی ايم ميں قيد ہو کر ره گيا ہے۔ اور اب ۲۳ ميی کو نتيجہ آيگا۔ اسليے ميں اس پر کؤی خاص جملہ نہيں کہوں گی۔ ليکن ايک بات پکی ہے کہ وہاں ہمنے تمام مخالفين کو کڑی ٹکر دی ہے۔ يہی وجہ ہے کہ ہم پر طرح طرح کے داؤ بناے جا رہے تھے کہ ميں چناؤ سے باہر ہو جاؤں۔
بيس سال کے اپنے عوامی پيشے ميں پہلی بار چناوی ميدان ميں کوديں منيشا بانگر نے کہا کہ اس چناؤ اور اس دؤران کی گيی تمام کوششوں سے بہت تجربہ حاصل ہوا ہے۔ گاؤں قصبوں کی گليوں ميں گھومتے ہؤے انہيں جو عاوام کی محب ملی ہے وہ اپنے آپ ميں ايک بڑی جيت ہے۔
منيشا بانگر نے کہا کہ سياسی اور سماجی سطح پر بہوجنوں ميں ہمنے جو بيداری ديکھی وه حيرت انگيز ہے۔ مول نواسی بہوجنوں کے اندر اپنی نمائندگی کو ليکر غضب کی بھوک ہے۔ انکے اسی جزبے نے ہميں ۱۵ دن تک چناوی کوششوں کے دؤران ہميں اميندوار بناے رکھا
ہالاںکه منيشا بانگر نے کہا کہ چناؤ لڑنے کا يہ پہلا تجربہ تھا اسکے باوجود ہماری ٹيم نے جس طرح اس کوشش ميں ساتھ ديا وه قابل تعريف ہے اور سکے ليے ميں اپنی تنزيم کے تمام چھوٹے بڑے کارکن حضرات کا شکريا ادا کرتی ہوں۔
” منيشا نے کہا کہ “اس لوکسبھا چناؤ ميں ہار جيت کا فيصلہ ہونے ميں ابھی وقت ہے اور نتائج کي ليے کسی بھی اميدوار کے ليے سو فيصد اندازہ لگانا مشکل ہے پر ميں اتنا کہہ سکتی ہوں کہ اس چناؤ ميں ميں زہنی فتح پہلے ہی حاصل کر چکی ہوں۔”
چناؤ ابھيان کے دؤران ملے تمام کھٹے ميٹھے تجربات کو ساجھا کرتے چناؤ آيوگ کے افسران ميں برہمنوادی زہنيت اور غيرمساواتی رويہ سے بهرے ہونے کا الزام لگایا اور کہا زيادہ تر اشراف زهنيت کے افسران مول نواسی معاشرہ کے متعلق بری زہنيت سے بھرے ہؤے تهے۔ اور طرح طرح کی غير ضروری مشکليں پيدہ کر رہے تھے۔ انہوں نے الزام لگايا کہ کچھ افسران چناؤ آيوگ جيسی تنظيم ميں رہ کر بهی بہوجن کے خلاف اچھے خيال نہیں رکھتے۔ جس سے يہ ثبت ہوتا ہے کہ وہ جمہوريت کے خلاف رويہ کے شکار ہيں۔
منيشا بانگر فی الحال چناو کے بعد اپنی مہم کے حاصل اوراپنی خاميوں پر غور و فکر کر رہي ہيں کہ وه اس بنياد پر مستقبل کی تيارياں کر سکں۔
بہ شکريا ارشاد ارشادالحق
آج کے کشمير کے حالات’ کشميريوں کی زبانی – پيٹر فريڈرک کے ساتھ
کشمير مدعہ ايک مکمل سياسی مسئلہ تها ليکن اسے ہندوستانی ميڈيا نے پوری طرح ہندو مسلم کا جام…