ناگپور کی معاشرتی بناوٹ
يہاں ہم يہ سمجھنے کی کوشش کرتے ہيں کہ ناگپور کی معاشرتی بناوٹ کيسے چناؤ پر اثر ڈال سکتی ہے۔ اس علاقہ ميں انوسوچت جاتيوں کی آبادي ۲۰ فيسد کے قريب ہے۔ ان ميں بودھ اور گور بودھ دونوں شامل ہيں۔ مسلمان قريب ۱۳ فيسد ہيں اور انکا وؤٹ چناوی نتيجوں کو اکثر متاثر کرتا ہے۔
دوسری طرف اؤ بی سی وؤٹروں کی تعداد قريب ۵۰ فيسد ہے۔ اؤ بی سی ميں دو قوميں کمبی اور تيلی متعدد ہيں۔ ناگپور کی سياسی سرگرمي سے اس بار اؤ بی سی کے علاوہ انوسوچت جاتيوں ميں بھاجپا کے ليے کافی نارازگی ديکھنے کو مل رہی ہے۔
اؤ بی سی’ انوسوچت جاتی اور مسلم وؤٹروں کی کل آبادی قريب ۸۳ فيسد ہوتی ہے۔ وؤٹروں کی اس بڑی تعداد پر کانگريس کی نظر ہے وہيں اس بڑے وؤٹ بينک پر پيپلس پارٹی آف پيس کی منيشا بانگر’ مجلس اتحادالمسلمين کے عبدل کريم کی بھی نظر ہے۔
ہالانکہ کانگريس کے بعد پيپلس پارٹی آف پيس کی منيشا بانگر ہی ہيں جو ان تمام لوگوں ميں سبسے زيادہ ايکٹو ہيں۔ منيشا بتاتی ہيں کہ وؤٹروں کو بہ خوبی پتا ہے کہ انکا وؤٹ نہ بنٹے اسليے ميں متمعن ہوں کہ بہوجن معاشرہ (ايس سی’ اؤ بی سی’ اور مسلم) وؤٹنگ ميں سوچ سمجھ کر حصہ داری ليگا۔
جانکاروں کا ماننا ہے کہ ۲۰۱۹ کے چناؤ ميں ايس سی اور اؤ بی سی کے تيلی اور کمبی سماج کے لوگوں کا رجھان بھاجپا کے خلاف جا رہا ہے۔ ليکن اس فيصلہ کرنے والے معاشرے کا وؤٹ ايک مشت کس طرف جایے گا يہ کہہ پانا مشکل ہے۔
بھاجپا کے نتن گڈکری اور کانگريس کے نانا پوٹلے کے علاوه اس بار پيپلس پارٹی آف انڈيا’ بی ايس پی اور مجلسِ اتحادالمسلمين کے اميدوار بھی دم خم دکھا رہے ہيں۔ نتن گڈکری کے خلاف اينٹی اينکمبينسی فيکٹر کام کر رہا ہے۔ تو کانگريس کی کوشش ہے کہ بھاجپا کو ملتے رہے اگلی جاتيوں ميں سيندھ لگاي جاے۔ ليکن دوسری طرف کانگريس کے علاوه پی پی آئ’ بی ايس پی اور اے ايم آي ايم نے کانگريس کی مشکليں بڑھا دی ہيں۔ جبکہ پی پی آی کی اميدوار منيشا بانگر بی ايس پی کے اميدوار کے سامنے سخت مشکل بن کر کھڑی ہوي ہيں۔
ناگؤر ميں اوّل پاری ميں يعنی ۱۱ اپريل کؤ چناؤ ہے۔ پچھلے کچھ دنوں ميں يہاں کے سماجی حالات بہت تيزی سے بدل رہے ہيں۔ جہاں پچھلے چناؤ ميں بی ايس پی اور اے آي ايم آی ايم نے بھی اپنے اميدوار کھڑے کيے تھے وہيں اس بار پی پی آی کی اميدوار منيشا بانگر ؤہلی بار یہاں سے چناؤ لڑ رہی ہيں۔
آج کے کشمير کے حالات’ کشميريوں کی زبانی – پيٹر فريڈرک کے ساتھ
کشمير مدعہ ايک مکمل سياسی مسئلہ تها ليکن اسے ہندوستانی ميڈيا نے پوری طرح ہندو مسلم کا جام…