آج کے کشمير کے حالات’ کشميريوں کی زبانی – پيٹر فريڈرک کے ساتھ
آج کے کشمير کے حالات’ کشميريوں کی زبانی – پيٹر فريڈرک کے (ساتھ (تيسرا حصہ
گذشت دو مضامين ہمنے پيٹر فريڈرک (صحافی، کيلیفورنيا) اور کچھ کشميريوں کے درميان ہوئی گفتگو کے کچھ حصے آپ تک پہنچائے۔ آپنے پڑها کہ کشمير کے موجوده حالات کيا ہيں۔ عادل شيخ اور شہناز قيوم سے ہوئی پيٹر فريڈرک کی گفتگو ہمنے پيش کی۔ پيٹر فريڈرک کے سارے کام پر جو انہوں نے کشمیر پر کيا ہے کا جائزہ ليا جائے تو اور کئی مدعے ہيں جن پر مختصراً بات ہم يہاں کر رہے ہيں۔ جبکہ موضوع تفصيل طلب ہيں۔
آگے بڑهتے ہيں اور کچھ خاص موضوعات پر بات کرتے ہيں جو اس گفتگو پر ہی مشتمل ہيں۔
(۱) – ميڈيا لؤک-ڈاؤن اور کشمير
کشمير سے ۳۷۰ ہٹانے کی شروع ہوتے ہی ميڈيا لؤک-ڈؤن کر ديا گيا۔ پهر سے وہی حالات مدِ نظر ہيں جو اکثر عيد يا محرم يا پهر ۲۶ جنوری یا ۱۵ اگست پر ديکهنے کو ملتے ہيں۔ يا اکثر بلا کسی تيوہار کے بهی۔ کشميريوں کے لئے تمام نيٹورک کا ايک ساتھ ختم ہو جانا کوئی نئی بات نہيں ہوتی ہے۔ آئے دن يہی ہوتا ہے کہ کشميریوں کو ہر طرح کے نيٹورک سے محروم کر ديا جاتا ہے۔ اور ۳۷۰ کے ہٹائے جانے سے پہلے سے ہی اب کشمير ميں يہی حالات ہيں۔ اب بهی کشمير سے باہر رہنے والے لوگ اپنے گهر والوں سے بات نہيں کر پا رہے ہيں۔ لينڈ لائن شروع کيا گيا ہے ليکن اسکے لئے بهی لوگوں کو کسی پی سی اؤ جيسی جگہ جا کر اپنے گهر والوں کو فون کرنا ہوتا ہے جو کشمير سے باہر ہيں۔ عادل شيخ ميڈيا لؤک-ڈاؤن کے بارے ميں بات کرتے ہوئے بتاتے ہيں کہ يہ ايک دو گنا عذاب ہم پر ہوتا ہے۔ کہ ايک تو حالات اتنے خراب ہوتے ہيں اور دوسری طرف ہم اپنے گھر والوں اور دوستوں کے حالات جاننے سے بهی محروم کر دئے جاتے ہيں۔ ہمارے پاس ائسے سخت حالات ميں حوصله بڑھانے کے لئے دوستوں کی، گهر والوں کی آواز تک نہيں ہوتی۔ آواز ہوتی ہے تو بس بهاری بهرکم جوتوں کی۔
تنزيلہ مختار جو پچهلے ۱۴ سال سے انگلينڈ ميں رہتی ہيں بتاتی ہيں کہ کشمير کے يہ حالات ہمنے پيدہ ہوتے ہی ديکھنے شروع کر دئے تهے۔ اور اب تک وئسے ہی ہيں۔ کہتی ہيں کہ ميں روز گهر کا نمبر لگاتی ہوں کہ شائد آج بات ہو جائے ليکن يہ ممکن نہيں ہوتا۔
ڈاکٹر تنزيلہ کہتی ہيں کہ يہ اس طرح کے ظلم صاف طور پر ظاہر کرتے ہيں کہ ہندوستان کی سرکار کو کشمير سے بهلے ہی محبت ہو ليکن کشميريوں کے لئے ہرگز نہيں ہے۔ کتنے ہی لوگ صرف صرف اس لؤک-ڈاؤن جيسی آفت سے موت کے منھ کا نوالا بنتے ہيں۔
(۲) – اچانک گرفتارياں/تلاشياں
ذرا ايک پل کے لئے سوچئے کہ رات کے دو يا تين بجے کوئی آپکے گهر کا دروازه پيٹنا شروع کر دے اور آپ دروازه کهوليں تو آپ کو گهسيٹ کر باہر کهڑا کر ديا جائے اور باندھ کر ڈال ديا جائے۔ اور پهر تلاشی لينے کے نام پر پورا گهر تحس نحس کر ديا جائے۔ پهر آپکو چهوڑ ديا جائے اس تحس نحس گهر کے ساتھ رؤتے ہوئے۔
يہ سب کچھ کشميریوں کے لئے بہت عام سی بات ہے۔ فوجی رات کے کسی بهی وقت انکے دروازے کهلوا کر انکے گهروں کی تلاشی ليتے ہيں اور انکے گهر کے افراد کے ساتھ بدسلوکی بهی کرتے ہيں۔ عورتوں اور بچوں کو بهی اس بدسلوکی سے دور نہيں رکها جاتا ہے۔
ظفر آفاق جو ايک کشميری ہيں اور پيشے سے فريلانس صحافی بهی۔ کہتے ہيں کہ يہ سب اتنی بار ہو چکا ہے کہ اب ذہنی طور پر کشميری لوگ اسکے لئے تيار ہو چکے ہيں۔ ايک عام زندگی اور ايک کشميري کی زندگی ميں بڑا تضاد ہے۔ کشميریوں کے لئے باقی ہندوستانی عوام کے جيسی زندگی جينا محض ايک خوشنما خواب جيسا ہی ہے۔ جسکے پورا ہونے کی اميد بهی وہ حقومت سے ہی رکهتے ہيں۔ ليکن حقومت ساتھ جو برتاو کر رہی ہے وه کوئی ملک اپنی عوام کے ساتھ نہيں کرتا۔ کوئی ملک يہ سلوک اپنے بچوں اور عورتوں کے ساتھ نہيں کرتا۔ يہ ظالمانہ اور غيرمساواتی سلوک۔
(۳) – کشمير کے ليڈر اور انکے بيانات
عمر عبد الله کہتے ہيں کہ کشمير کی عوام کے ساتھ دهوکا ہوآ ہے۔ اتنا بڑا فيصلہ بنا بتائے اور ائسے تاناشاہی انداز ميں ليا گيا جيسے ہندوستان جمہوريت نہيں کوئی تاناشاہ کی سرپرستی ميں پلنے والا ملک ہے۔ کشمير کی عوام کی رائے کی ذرا بهی ضرورت نہيں سمجهي گئی اور نہ ہی حقومت کو فکر ہے کشميریوں کی رائے کی۔
شاہ فيصل کہتے ہيں کہ ۳۷۰ ايک پل تها ہندوستان اور کشمير کے درميان جسے توڑ ديا گيا۔ يہ امن اور شانتی قائم کرنے کا ايک راستا تها۔ جسکے برباد ہوتے ہی کشمير کے حالات بهی ويسے ہی ہيں جيسے کی توقع کی جا سکتی تهی۔ کشمير کی عوام کی رائے لينا بالکل بهی ضروری نہيں سمجها گيا۔ اور کشمير کی عوام صرف مسلمان ہی نہيں ہيں۔ بلکہ سکھ، عيسائی اور کشميری پنڈت بهی ہیں۔ جنکے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔
محبوبہ مفتی بهی ان دونو صاحبان سے ملتا جلتا ہی بيان ديتی ہيں اور ۵ اگست کو سياہ دن کہتے ہوئے کہتی ہيں کہ آج وه دن ہے کہ جس دن کشمير کی عوام سے پارليامنٹ نے وہ سب چهين ليا جو انہيں اسی پارليامنٹ سے ملا تها۔ کشميری عوام کے تمام حقوق اس سے رات ہی رات ميں چهين لئے گئے ہيں۔
جاري۔۔۔
آج کے کشمير کے حالات’ کشميريوں کی زبانی – پيٹر فريڈرک کے ساتھ
کشمير مدعہ ايک مکمل سياسی مسئلہ تها ليکن اسے ہندوستانی ميڈيا نے پوری طرح ہندو مسلم کا جام…